Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ جو شکوے کر رہے تھے تلخئ حالات کے

سید موسیٰ کاظم

وہ جو شکوے کر رہے تھے تلخئ حالات کے

سید موسیٰ کاظم

MORE BYسید موسیٰ کاظم

    وہ جو شکوے کر رہے تھے تلخئ حالات کے

    آ گئے زد میں سبھی بے موسمی برسات کے

    پہلے پہلے میں کسی بھی بات پر روتا نہ تھا

    پھر مری آنکھوں میں خیمے لگ گئے سادات کے

    کھولی جب اس خوبرو نے بزم میں اپنی زباں

    پھول کھلنے لگ گئے ہر سمت موضوعات کے

    اس سے بڑھ کر کون کر سکتا ہے زیب داستاں

    جس نے سو مطلب نکالے ہیں تمہاری بات کے

    استخارے میں جب آیا ہے کہ دونوں ایک ہوں

    پھر مسائل کس لیے ہیں مسلکوں کے ذات کے

    کہہ رہا ہے آج بھی عاشور کی شب کا چراغ

    بجھ رہے ہیں دن کے اندھیرے میں سورج رات کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے