وہ جو تھے دربدر چنے ہم نے
وہ جو تھے دربدر چنے ہم نے
اپنے جیسے ہی گھر چنے ہم نے
سب سمندر نگل گئے دیکھو
کتنے گہرے بھنور چنے ہم نے
رات میں ہم سفر کے قدموں سے
کچھ نجوم و قمر چنے ہم نے
خواب میں گھر گرا ہوئے بیدار
اور دیوار و در چنے ہم نے
دھوپ چھاؤں بکھر گئے مل کر
پھر یہ شام و سحر چنے ہم نے
جب قفس سے رہا ہوئے پنچھی
ان کے کچھ بال و پر چنے ہم نے
جن پہ لمحوں کے کوئی پھل نہ اگے
وقت کے وہ شجر چنے ہم نے
ٹوٹ کر دن بکھر گیا سارا
پھر یہ آٹھوں پہر چنے ہم نے
ڈوب کر نیند کے سمندر میں
خواب کے کچھ گہر چنے ہم نے
منزلیں ہیں نہ راستے اسرارؔ
کیسے کیسے سفر چنے ہم نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.