وہ جو تم نے غم دیا تھا مجھے سازگار ہوتا
وہ جو تم نے غم دیا تھا مجھے سازگار ہوتا
اگر اتنا اور ہوتا کہ وہ استوار ہوتا
تری بے رخی کے صدقے مجھے آ گیا ہے جینا
نہ تو روٹھتا نہ ظالم مجھے غم سے پیار ہوتا
شب و روز کے نظارے یہ کرشمے رنگ و بو کے
یہ طلسم توڑ دیتا اگر اختیار ہوتا
اسے وقف خاک کر کے کیا خوب تو نے ورنہ
یہ وہ ذرہ تھا کہ اٹھتا تو فلک پہ بار ہوتا
کبھی ایک بار بھی تو مرا تذکرہ چمن میں
بہ زبان گل نہ ہوتا بہ زبان خار ہوتا
لو سنو کہ اب زمانہ تمہیں کہہ رہا ہے کیا کچھ
یہی میں جو عرض کرتا تمہیں ناگوار ہوتا
مرے پاس ضبط غم کو نہ ہوا پسند ورنہ
نہ مجھے قرار ہوتا نہ تمہیں قرار ہوتا
ارے نورؔ کون سنتا ترا عذر بے گناہی
تو گناہ بھی نہ کرتا تو گناہ گار ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.