وہ جدا مجھ سے ہو گئے مل کے
وہ جدا مجھ سے ہو گئے مل کے
رہ گئے دل میں حوصلے دل کے
چل کے نقش قدم پہ کامل کے
ہم قریب آ گئے ہیں منزل کے
پردہ پوشی حیا لب خاموش
ہیں یہ آداب ان کی محفل کے
ان کے غم میں گزر ہی جائیں گے
چند لمحے ہیں اور مشکل کے
بے بسی بے کسی وفا کوشی
ہیں یہ سامان مصیبت دل کے
بد نصیبی کی کشتئ امید
آ کے ڈوبی ہے پاس ساحل کے
خوب کاری گری جنوں نے کی
چاک دامن ہوئے ہیں سل سل کے
جام جم سے بھی کچھ نہیں بنتا
جب بگڑتے ہیں طور محفل کے
طوق وحشت پڑا جو گردن میں
سلسلے مل گئے سلاسل کے
جن کو طوفان بھی ڈبو نہ سکا
کام آئے وہ موج ساحل کے
اشک غم سے بھی شام غم میں نے
داغ دھوئے ہیں دامن دل کے
جن پہ احساں ہیں اپنے اے خوشترؔ
وہ دغا کر رہے ہیں مل مل کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.