وہ کام کیجئے جو پسند آئے چار کے
وہ کام کیجئے جو پسند آئے چار کے
لمحات مستعار نہیں اعتبار کے
دل لیجے جان لیجے ستم کیجئے مگر
طعنے ہیں ناگوار ہمیں بار بار کے
آئیں نہ آئیں آپ کو اب اختیار ہے
ہم تو چلے ہیں کاٹ کے دن انتظار کے
جو کچھ ہیں داغ آج رخ ماہتاب پر
وہ نقش تو نہیں ہیں دل داغدار کے
پختہ اگر ہوں اپنے عزائم تو جان من
عنوان ہی بدل دیں غم روزگار کے
شوق شکار ہو تو بنیں ماہر شکار
ورنہ شکار ہوں گے بجائے شکار کے
لا ساقیا بزود پلا اب شراب ناب
ورنہ گزر نہ جائیں کہیں دن بہار کے
خاکیؔ ہر ایک شعر مرصع ہے اس لئے
حاسد بھی داد دیں گے یقیناً پکار کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.