وہ کبھی عشق کا عنوان ہوا کرتا تھا
وہ کبھی عشق کا عنوان ہوا کرتا تھا
میں بھی تب عشق پہ قربان ہوا کرتا تھا
عشق نے میرے خدا کر دیا اس کو شاید
پہلے پہلے وہ بھی انسان ہوا کرتا تھا
جو ابھی جان کا دشمن ہے کبھی ایسا تھا
ہاں وہ ہی شخص مری جان ہوا کرتا تھا
کون گزرا ہے کہ اس دل میں بڑی رونق ہے
یہ تو وہ گھر ہے جو ویران ہوا کرتا تھا
شاعری کرتے ہوئے جان گئے ہیں کچھ لوگ
ورنہ گمنام سا ارمانؔ ہوا کرتا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.