وہ کبھی روشنی سے مل نہ سکے
وہ کبھی روشنی سے مل نہ سکے
جو غم تیرگی سے مل نہ سکے
آپ کے در سے اٹھ کے دیوانے
پھر کبھی زندگی سے مل نہ سکے
جس کی ہر سانس میں پرستش کی
ہم اسی اجنبی سے مل نہ سکے
پاس انسانیت رہا ہر دم
یہ بھلی یہ بری سے مل نہ سکے
ان کا جینا بھی کوئی جینا ہے
جو کبھی آپ ہی سے مل نہ سکے
ضبط غم سے رہیں ملاقاتیں
ہم غم برہمی سے مل نہ سکے
شکوہ غیروں سے کیا کریں گے ضمیرؔ
دوست بھی دوستی سے مل نہ سکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.