وہ کہہ رہے ہیں کہ یہ زیادتی ہے تھوڑی سی

وہ کہہ رہے ہیں کہ یہ زیادتی ہے تھوڑی سی
غلام مصطفی بیگ صابر براری
MORE BYغلام مصطفی بیگ صابر براری
وہ کہہ رہے ہیں کہ یہ زیادتی ہے تھوڑی سی
ابھی تو مشق ستم ہم نے کی ہے تھوڑی سی
مری روش میں ابھی کجروی ہے تھوڑی سی
سنا ہے ایسی ہوا بھی اڑی ہے تھوڑی سی
کہیں یہ ترک تعلق کی ابتدا تو نہیں
اب اس کی یاد سے وابستگی ہے تھوڑی سی
قریب جو تھے مرے وہ قریب تر نہ ہوئے
مرے خلوص میں شاید کمی ہے تھوڑی سی
ذرا تو اتنی ہی پی کر تو دیکھ اے واعظ
جو میرے جام کی تہہ میں بچی ہے تھوڑی سی
خدا ملے گا نہ اس وقت تک تمہیں صابرؔ
جنون شوق میں جب تک خودی ہے تھوڑی سی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.