وہ کہتے ہیں کہ آنکھوں میں مری تصویر کس کی ہے
وہ کہتے ہیں کہ آنکھوں میں مری تصویر کس کی ہے
میں کہتا ہوں کہ روشن اس قدر تقدیر کس کی ہے
وہ کہتے ہیں کہ کس نے آپ کو روکا ہے جانے سے
میں کہتا ہوں کہ میرے پانو میں زنجیر کس کی ہے
وہ کہتے ہیں کہ ہے انسان تو اک خاک کا پتلا
میں کہتا ہوں کہ اتنی عظمت و توقیر کس کی ہے
وہ کہتے ہیں کہ دل میں آپ نے کس کو بسایا ہے
میں کہتا ہوں کہ یہ دنیائے دل جاگیر کس کی ہے
وہ کہتے ہیں کہ کس نے جا بجا لکھا ہے میرا نام
میں کہتا ہوں شکستہ اس قدر تحریر کس کی ہے
وہ کہتے ہیں کہ میں نے آپ سا سامع نہیں دیکھا
میں کہتا ہوں کہ اتنی پر کشش تقریر کس کی ہے
وہ کہتے ہیں ترے شعروں میں ہے شوخی قیامت کی
میں کہتا ہوں خیال و فکر میں تنویر کس کی ہے
وہ کہتے ہیں کہ ہم ہیں دشمنان امن کے دشمن
میں کہتا ہوں کہ ان کے ہاتھ میں شمشیر کس کی ہے
وہ کہتے ہیں کہ راغبؔ تم نہیں رکھتے خیال اپنا
میں کہتا ہوں کہ ہر دم فکر دامن گیر کس کی ہے
- کتاب : gazal darakht (Pg. 159)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.