Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ کیسے جان گیا میں نے کچھ کہا بھی نہیں

انور پانی پتی

وہ کیسے جان گیا میں نے کچھ کہا بھی نہیں

انور پانی پتی

MORE BYانور پانی پتی

    وہ کیسے جان گیا میں نے کچھ کہا بھی نہیں

    اثر دعا میں نہیں ہے تو وہ دعا بھی نہیں

    مری صدا کا یقیناً یہ واقعہ بھی نہیں

    سکون دل کے لئے لب پہ اب دعا بھی نہیں

    مری غزل میں اجالوں کا تذکرہ بھی نہیں

    خیال ایسا کسی نے مجھے دیا بھی نہیں

    بڑے خلیق پڑوسی تو ہیں محلے کے

    مگر کسی کا کوئی درد جانتا بھی نہیں

    یہ روشنی کی کرن کس طرح یہاں آئی

    مرے مکان میں روزن کوئی بنا بھی نہیں

    عجیب بات ہے محفل میں چھا گیا ہے سکوت

    میں خوش گلو بھی نہیں اور خوش نوا بھی نہیں

    نقوش زخم ہیں کتنے میں دیکھتا کیسے

    نظر کے سامنے شفاف آئنہ بھی نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے