وہ کیسے جان گیا میں نے کچھ کہا بھی نہیں
وہ کیسے جان گیا میں نے کچھ کہا بھی نہیں
اثر دعا میں نہیں ہے تو وہ دعا بھی نہیں
مری صدا کا یقیناً یہ واقعہ بھی نہیں
سکون دل کے لئے لب پہ اب دعا بھی نہیں
مری غزل میں اجالوں کا تذکرہ بھی نہیں
خیال ایسا کسی نے مجھے دیا بھی نہیں
بڑے خلیق پڑوسی تو ہیں محلے کے
مگر کسی کا کوئی درد جانتا بھی نہیں
یہ روشنی کی کرن کس طرح یہاں آئی
مرے مکان میں روزن کوئی بنا بھی نہیں
عجیب بات ہے محفل میں چھا گیا ہے سکوت
میں خوش گلو بھی نہیں اور خوش نوا بھی نہیں
نقوش زخم ہیں کتنے میں دیکھتا کیسے
نظر کے سامنے شفاف آئنہ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.