Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ کرب جو ازل سے نہاں رہ گزر میں تھا

عبدالمتین جامی

وہ کرب جو ازل سے نہاں رہ گزر میں تھا

عبدالمتین جامی

MORE BYعبدالمتین جامی

    وہ کرب جو ازل سے نہاں رہ گزر میں تھا

    منزل کی پیاس بن کے ہمارے جگر میں تھا

    ٹکرا کے سنگ وقت سے وہ خود بخود گرا

    اک رخش وہم کا جو ازل سے سفر میں تھا

    تم وسعت فلک میں مجھے ڈھونڈتے رہے

    جب میں خود اس زمین کے ہر خشک و تر میں تھا

    ظلمت کی تیز دھوپ سے اس نے بچا لیا

    اک پیڑ روشنی کا جو اس رہ گزر میں تھا

    یوں غیریت کا زرد لبادہ تھا جسم پر

    ہر ذرہ کائنات کا اپنی نظر میں تھا

    گرد و غبار وقت سے یہ ڈھک کے رہ گیا

    جامیؔ لہو کا رنگ جو دیوار و در میں تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے