وہ کریں مجھ پہ عنایات غلط
وہ کریں مجھ پہ عنایات غلط
نامہ بر ہے تری یہ بات غلط
خواب دیکھا تو نہیں ہے قاصد
مجھ سے وہ اور ملاقات غلط
میرے دل کو نہ یقیں آئے گا
تم نہ تھے غیر کے گھر رات غلط
خیر یوں ہیں سہی دشمن سچا
اچھا اچھا مری ہر بات غلط
میرے اشکوں کی جھڑی ہے یہ تو
آپ سمجھے رہیں برسات غلط
تم پہ مرتا ہوں کہا جب تو کہا
کیا یہ بکتا ہے خرافات غلط
شکوۂ غیر پہ جھنجھلا کے کہا
میں نہ مانوں گا تری بات غلط
مجھ کو محفل میں جگہ دیں وہ جھوٹ
غیر کی ہو نہ مدارات غلط
میں تو کہتا ہوں پتے کی صاحب
تم کہے جاؤ تری بات غلط
شکوۂ جور کروں میں توبہ
آپ کے ہیں یہ خیالات غلط
مے سے اور توبہ کرے تو نشترؔ
میں نہ مانوں گا تری بات غلط
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.