Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ کون ہے جس کی وحشت پر سنتے ہیں کہ جنگل روتا ہے

شاذ تمکنت

وہ کون ہے جس کی وحشت پر سنتے ہیں کہ جنگل روتا ہے

شاذ تمکنت

MORE BYشاذ تمکنت

    وہ کون ہے جس کی وحشت پر سنتے ہیں کہ جنگل روتا ہے

    ویرانے میں اکثر رات گئے اک شخص ہے پاگل روتا ہے

    پھر سن سے کہیں پروائی چلی کھلتے نہیں دیکھی دل کی کلی

    یہ جھوٹ ہے برکھا ہوتی ہے یہ سچ ہے کہ بادل روتا ہے

    ہے اس کا سراپا دیدۂ تر دنیا کو مگر کیا اس کی خبر

    سب کے لیے آنکھیں ہنستی ہیں میرے لیے کاجل روتا ہے

    وہ کس کے لیے سنگھار کرے چندن سا بدن یوں روپ بھرے

    جب مانگ جھکا جھک ہوتی ہے آئینہ جھلا جھل روتا ہے

    بنتی نہیں دل سے شاذؔ اپنی یہ دوست ہے یا دشمن کوئی

    ہم ہیں کہ مسلسل ہنستے ہیں وہ ہے کہ مسلسل روتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e- Shaz Tamkanat (Pg. 171)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے