وہ کون ہے جس کی وحشت پر سنتے ہیں کہ جنگل روتا ہے
وہ کون ہے جس کی وحشت پر سنتے ہیں کہ جنگل روتا ہے
ویرانے میں اکثر رات گئے اک شخص ہے پاگل روتا ہے
پھر سن سے کہیں پروائی چلی کھلتے نہیں دیکھی دل کی کلی
یہ جھوٹ ہے برکھا ہوتی ہے یہ سچ ہے کہ بادل روتا ہے
ہے اس کا سراپا دیدۂ تر دنیا کو مگر کیا اس کی خبر
سب کے لیے آنکھیں ہنستی ہیں میرے لیے کاجل روتا ہے
وہ کس کے لیے سنگھار کرے چندن سا بدن یوں روپ بھرے
جب مانگ جھکا جھک ہوتی ہے آئینہ جھلا جھل روتا ہے
بنتی نہیں دل سے شاذؔ اپنی یہ دوست ہے یا دشمن کوئی
ہم ہیں کہ مسلسل ہنستے ہیں وہ ہے کہ مسلسل روتا ہے
- کتاب : Kulliyat-e- Shaz Tamkanat (Pg. 171)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.