وہ کون ہے جو ہلاک نگاہ ناز نہیں
وہ کون ہے جو ہلاک نگاہ ناز نہیں
میں کچھ نہیں ہوں اگر چشم امتیاز نہیں
کمال عشق میں بھی لذت مجاز نہیں
تڑپ رہا ہوں مگر دل میں سوز و ساز نہیں
تو کیوں وہ گرمئ محفل وہ دل کشی نہ رہی
نیاز مند اگر جان بزم ناز نہیں
خلش کے ساتھ تڑپ ہے تڑپ کے ساتھ خلش
ہمارے ظاہر و باطن میں امتیاز نہیں
یہ وہ کہے جو ضمیروں کا پڑھنے والا ہے
طلب نہیں ہے جو دست طلب دراز نہیں
ابھی کرم میں یقیناً ستم بھی شامل ہے
کہ دل مآل محبت سے بے نیاز نہیں
پڑا ہے ان سے محبت کا واسطہ نخشبؔ
کہ جن کو عشق و ہوس میں کچھ امتیاز نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.