Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ کون لوگ ہیں جو مے ادھار لیتے ہیں

ریاضؔ خیرآبادی

وہ کون لوگ ہیں جو مے ادھار لیتے ہیں

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    وہ کون لوگ ہیں جو مے ادھار لیتے ہیں

    یہ مے فروش تو ٹوپی اتار لیتے ہیں

    یہ پاس پردہ نشینوں کا ہے کہ نالے بھی

    جو اونچے ہوتے ہیں پردہ پکار لیتے ہیں

    وہ کہتے ہیں ابھی اللہ اتنی طاقت ہے

    جو کروٹیں کبھی ہم بے قرار لیتے ہیں

    بچائیں گے گل و بلبل کو دام گلچیں سے

    جو کوئی پہنچے تو فصل بہار لیتے ہیں

    یہی ہیں کام نکلتا ہے جن کا بے طاعت

    مزے کرم کے ترے شرمسار لیتے ہیں

    اترتے عرش سے ڈرتا ہے تو دعا والے

    اثر کو ہاتھ بڑھا کر اتار لیتے ہیں

    شراب کے لیے مے نوش منہ ہیں پھیلائے

    جمھائیاں نہیں وقت خمار لیتے ہیں

    گناہ گار ہیں اتنے ہی ان بتوں کے ہم

    کہ پانچ وقت خدا کو پکار لیتے ہیں

    جما یہ رنگ کہ اب وقت زمزمہ سنجی

    چمن میں مجھ کو عنادل پکار لیتے ہیں

    پئے ہوں کتنی ہی لیکن یہ ہوش رہتا ہے

    کہ سوتے وقت وہ زیور اتار لیتے ہیں

    ریاضؔ باتوں میں اپنی اگر نہیں جادو

    پری کو شیشے میں یوں ہی اتار لیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے