وہ خیال آیا تو ہر لمحہ دوانہ ہو گیا
وہ خیال آیا تو ہر لمحہ دوانہ ہو گیا
موسم تنہائی پھر کتنا سہانا ہو گیا
وہ شجر جو تم نے سینچا تھا پھر اس کی شاخ پر
اک پرندہ آ کے بیٹھا اور روانہ ہو گیا
صاف آتے ہیں نظر دنیا کے سارے عکس اب
تم سے بچھڑے ہیں تو دل آئینہ خانہ ہو گیا
خرچ کرتا ہی نہیں قارون غم ہوں دوستو
جمع آنکھوں میں مری کتنا خزانہ ہو گیا
ساتھ روزانہ مرے چلتا ہے بازو تھام کر
وہ جسے دیکھے ہوئے شاید زمانہ ہو گیا
- کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 113)
- Author :امیر امام
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.