وہ خرد مند یہ بے ہوش وہ سودائی ہے
وہ خرد مند یہ بے ہوش وہ سودائی ہے
جیسے دنیا تری چوکھٹ پہ سمٹ آئی ہے
تذکرے قوس قزح کے مرے ہونٹوں پہ ملے
گویا آنکھوں میں فقط آپ کی انگڑائی ہے
چاند چہرے سے تو روشن ہے مگر دل کا سیاہ
یہ حقیقت مجھے صرف آپ نے سمجھائی ہے
غم عقبیٰ کی خبر خیر خدا ہی جانے
غم دنیا سے تو برسوں کی شناسائی ہے
کسی مجبور محبت نے وہی نام لیا
دیر تک دل کے دھڑکنے کی صدا آئی ہے
میں سمجھتا ہوں امیروں کے مقدر چمکے
لوگ کہتے ہیں غریبوں کی پذیرائی ہے
چند سکوں کے عوض باپ کی چوکھٹ بھی گئی
جس نے احسان کیا ہے وہ مرا بھائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.