Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ خوش جمال نہ ہو چہرہ آفتاب نہ ہو

غالب دریب

وہ خوش جمال نہ ہو چہرہ آفتاب نہ ہو

غالب دریب

MORE BYغالب دریب

    وہ خوش جمال نہ ہو چہرہ آفتاب نہ ہو

    مگر کسی میں اسے دیکھنے کی تاب نہ ہو

    اگرچہ اس کا ارادہ ہو کامیابی کا

    مگر وہ اپنے ارادے میں کامیاب نہ ہو

    نہ ہوں شمار دئے جائیں اتنے زخم ہمیں

    ستم ہو اتنا کہ جس کا کوئی حساب نہ ہو

    نچوڑتا رہوں تجھ لب سے میں شراب حیات

    سو کر دعا کہ ترا ذائقہ خراب نہ ہو

    وہ خوش بدن کہ تمنا ہو جس کو چھونے کی

    خدا کرے کہ کبھی تجھ کو دستیاب نہ ہو

    کہ کاٹنی ہی نہ پڑ جائے عمر بھر کی سزا

    کسی سے جرم محبت کا ارتکاب نہ ہو

    بچو جو تم کو نگل جائے ایسی خلوت سے

    اور ایسی بزم سے جس میں کوئی شراب نہ ہو

    حسین بھی ہو ذہانت بھی خوب ہو لیکن

    تمام عمر کسی کا وہ انتخاب نہ ہو

    وہ شخص جس کو محبت نہیں ہوئی ہو کبھی

    اور ایک باغ کہ جس میں کوئی گلاب نہ ہو

    مجھے سفر کی اجازت تو مل گئی ہے دریبؔ

    مگر یہ ڈر ہے کہ اب راستہ خراب نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے