وہ خوش خرام کہ برج زوال میں نہ ملا
وہ خوش خرام کہ برج زوال میں نہ ملا
مجھے سکون ستارے کی چال میں نہ ملا
مجال دے کے مجھے خامشی وبال ہوئی
مرا جواب وداع سوال میں نہ ملا
وہ نا شناس رہا فاخرہ لباسوں میں
اگر ملا تو محبت کی شال میں نہ ملا
نظر ملے تو اسے دیکھ بے یقینی سے
جسے قیام شب احتمال میں نہ ملا
وہ بے حجاب مری یاد سے حجاب کرے
عجیب کیا ہے کہ اب تک خیال میں نہ ملا
مرا مزاج کسی کے مزاج سے نہ ملے
مرا کمال کسی کے کمال میں نہ ملا
سفر میں رکھ مجھے میری جدائیوں سے پرکھ
فراق دے ابھی خاک وصال میں نہ ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.