Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ خون انساں سے ہاتھ جن کے سنے ہوئے ہیں

صابر جوہری

وہ خون انساں سے ہاتھ جن کے سنے ہوئے ہیں

صابر جوہری

MORE BYصابر جوہری

    وہ خون انساں سے ہاتھ جن کے سنے ہوئے ہیں

    پیامبر امن و آشتی کے بنے ہوئے ہیں

    کروں گا طوفاں کے بعد ان کی مزاج پرسی

    گھمنڈ سے چور پیڑ جتنے تنے ہوئے ہیں

    وہ لوگ اب چاند کو بسانے کی فکر میں ہیں

    جو اس زمیں کے اماں کے دشمن بنے ہوئے ہیں

    تھے آسماں پر تباہیوں کے جو ہلکے بادل

    وہ عہد نو میں نہ جانے کیسے گھنے ہوئے ہیں

    کسی بھی اک مسئلے کا حل آج تک نہ نکلا

    جو زندگی کے تھے مسئلے سب بنے ہوئے ہیں

    خدا نے جنت کی ساری آسائشیں تو دی تھیں

    یہ سارے دکھ زندگی کے تیرے جنے ہوئے ہیں

    انہیں منانے میں وقت ضائع کرو نہ صابرؔ

    انا کے بندے جو بے سبب ہی تنے ہوئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے