وہ خوابوں کے آزار جھیلے مگر بار دنیا نہ جھیلے
وہ خوابوں کے آزار جھیلے مگر بار دنیا نہ جھیلے
جو دکھ میں نے جھیلے ہیں اللہ کرے میرا بیٹا نہ جھیلے
دعا ہے کہ ہم روح مل جائے ہر ایک کو اپنا اپنا
اگر جھیلنا بھی پڑے کوئی غم تو اکیلا نہ جھیلے
تماشا بنانے سے پہلے تمہیں علم تھا دل کے بارے
کہ تنہائی تو جھیل لے گا مگر یہ تماشا نہ جھیلے
تم آؤ اگر دیکھنے کے لئے اپنے وحشی کی حالت
تو پتھرائی آنکھوں سے بس دیکھنا یہ دلاسا نہ جھیلے
کوئی آئنے کے چٹخنے پہ اس درجہ حیران کیوں ہو
وہ جادوئی پرتو بھلا کس طرح کوئی آئینہ جھیلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.