وہ کسی کا ہو چکا ہے اور کسی کے ساتھ ہے
وہ کسی کا ہو چکا ہے اور کسی کے ساتھ ہے
بھول جاؤ اب اسے یہ بھولنے کی بات ہے
صبح سورج کی کرن پھر کھڑکیوں پر آئے گی
کون کہتا ہے مقدر میں اندھیری رات ہے
ذہن کی پگڈنڈیوں پر جھلملاتا ہے کوئی
میرے گھر میں جگنوؤں کی رات بھر بارات ہے
بے حسی تھی بھائیوں میں دوست بھی تھے مطلبی
میرے حصے میں اکیلے پن کی کچھ سوغات ہے
خشک آنکھوں کی نمی مجھ سے یہ کہتی ہے شکیلؔ
اس کے گھر میں یاد کی چاروں طرف برسات ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.