وو کوئی سچ تھا یا جھوٹا کوئی فسانہ تھا
وو کوئی سچ تھا یا جھوٹا کوئی فسانہ تھا
ہمیں ملا کیوں نہیں جس کو ہم نے چاہا تھا
میں کیا کہوں کہ وہ قاتل تھا یا مسیحا تھا
مگر اداؤں سے لگتا بڑا ہی پیارا تھا
حسین آس کو ان قربتوں نے توڑ دیا
سراب نکلا جسے دریا ہم نے سمجھا تھا
مہک رہا ہے ابھی تک حنائی ہاتھوں سا
ہتھیلی پہ جو مرا نام تم نے لکھا تھا
ملے تھے دوست کئی راہ میں حسین مگر
کسی کو ساتھ مرے دور تک نہ چلنا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.