وہ کوزہ گر ہے تو پھر چاک پر چڑھائے مجھے
وہ کوزہ گر ہے تو پھر چاک پر چڑھائے مجھے
دکھائے اپنا ہنر مجھ سا پھر بنائے مجھے
ہے علم سب کو کہ رکھنا ہے حسرتوں پہ لگام
ہے کرنا کیسے مگر کوئی تو بتائے مجھے
وہ جس میں تم مجھے کہتے ہو آؤ بیٹھو پاس
اس ایک خواب سے کہہ دو نہ روز آئے مجھے
خیال بھی نہیں لا سکتی خود کشی کا میں
کسی بھی در پہ نہیں جانا بن بلائے مجھے
قسم سے فون مرا سائلنٹ موڈ پہ تھا
نہ دے بہانے وہی اب سنے سنائے مجھے
لب اس کے بارہا انکار کر رہے ہیں صفرؔ
نگاہ اس کی کہانی نئی سنائے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.