وہ کیا بنے گا کوئی خواب سلطنت کے لیے
وہ کیا بنے گا کوئی خواب سلطنت کے لیے
ترس رہا ہو جو مدت سے ایک چھت کے لیے
لہو میں ڈوبے ہیں کاغذ قلم دوات ادھر
ترس رہے ہیں ادھر لوگ خیریت کے لیے
کسی کو سازشیں کرنے کی کیا ضرورت ہے
مرا مزاج ہے میری مخالفت کے لیے
کسی بزرگ کی صحبت میں بیٹھنا اٹھنا
بہت ضروری ہے یہ اچھی تربیت کے لیے
اے زندگی یہ ستم ہے کہ تیرے ہوتے ہوئے
زمانہ آنے لگا میری تعزیت کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.