Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ کیوں مغموم و دل برداشتہ ہیں

غنی احمد غنی

وہ کیوں مغموم و دل برداشتہ ہیں

غنی احمد غنی

MORE BYغنی احمد غنی

    وہ کیوں مغموم و دل برداشتہ ہیں

    یہ سارے زخم تو خود ساختہ ہیں

    وہ ہم پر مہرباں بے ساختہ ہیں

    مگر ہم ہیں کہ دل برداشتہ ہیں

    مرے کچھ ہم سفر ہم راہ میرے

    اگر ہیں بادل نا خواستہ ہیں

    اٹھاتے ہیں وہ ہم پر انگلیاں اب

    جو اپنے ساختہ پرداختہ ہیں

    کہاں اب جائیں نکتہ چیں ہمارے

    شکستہ دل ہزیمت یافتہ ہیں

    مرے اشعار دل میں کیوں نہ اتریں

    کہ برجستہ قلم برداشتہ ہیں

    تم اپنی راہ لو ناصح نہ الجھو

    ہمارا کیا ہے ہم جاں باختہ ہیں

    عنایت کم نہیں ہم پر فضا کی

    بڑی حد تک تو ہم خود ساختہ ہیں

    یہی ناکامیاں ہیں اپنی منزل

    یہی دشواریاں ہی راستہ ہیں

    جہاں میں قحط صلح و آشتی ہے

    جدھر دیکھو صفیں آراستہ ہیں

    ارادے ہیں غنیؔ صاحب کدھر کے

    بہت آراستہ پیراستہ ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے