وہ لاکھ اپنا تھا پر اعتبار کس کا تھا
وہ لاکھ اپنا تھا پر اعتبار کس کا تھا
کوئی یہ پوچھے ہمیں انتظار کس کا تھا
بگولے اٹھتے تھے ہنستے تھے رہ گزاروں پر
ہوائیں سبز تھیں ان میں غبار کس کا تھا
دلوں پہ چھائی ہوئی دھند تھی صداؤں کی
تباہیوں پہ مگر اختیار کس کا تھا
تمام پیڑ زمیں بوس ہوئے جاتے ہیں
بساط خاک پہ پھولوں کا ہار کس کا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.