وہ لب ہی کیا ہیں کہ جن پر تری باتیں نہیں ہوتیں
وہ لب ہی کیا ہیں کہ جن پر تری باتیں نہیں ہوتیں
وہ دل ہی کیا کہ جس دل میں تری یادیں نہیں ہوتیں
یہ تکرار محبت بھی محبت ہی کے باعث ہے
محبت درمیاں نہ ہو تو تکراریں نہیں ہوتیں
تمہاری یاد آتے ہی مری آنکھیں برستی ہیں
اگر تم یاد نہ آؤ تو برساتیں نہیں ہوتیں
ہوئی ہیں جب سے روشن دل میں تیرے پیار کی شمعیں
تو میرے دل کی دنیا میں کبھی راتیں نہیں ہوتیں
نہ ہو دریا میں گر پانی اسے دریا نہیں کہتے
نہ ہو آنکھوں میں گر آنسو تو وہ آنکھیں نہیں ہوتیں
ہر اک لمحہ تری یادیں مری سانسوں میں رہتیں ہیں
ہوں تیری یاد سے غافل تو وہ سانسیں نہیں ہوتیں
شب فرقت غزل لکھ کر ستاروں کو سناتا ہوں
کہ جب جب بھی تری میری ملاقاتیں نہیں ہوتیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.