Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ لب کشا ہوں تو گوشے کئی نکلتے ہیں

شمیم صابری

وہ لب کشا ہوں تو گوشے کئی نکلتے ہیں

شمیم صابری

MORE BYشمیم صابری

    وہ لب کشا ہوں تو گوشے کئی نکلتے ہیں

    اسی چراغ سے کتنے چراغ جلتے ہیں

    میں جل رہا ہوں مگر کون اس کو مانے گا

    مرے وجود سے شعلے کہاں نکلتے ہیں

    کسی لباس میں خود کو چھپا نہیں پاتے

    لباس دن میں کئی بار جو بدلتے ہیں

    یہ اہل علم کا شیوہ کبھی رہا ہی نہیں

    جو کچھ نہیں ہیں وہی سر اٹھا کے چلتے ہیں

    خطا معاف ہمیں آپ ہی سے شکوہ ہے

    کہ ہم تباہ فقط آپ ہی کے چلتے ہیں

    بہت سے لوگ سمجھتے ہیں خود سری اس کو

    کہ ہم ہنوز اسی شان سے نکلتے ہیں

    کبھی وہ تیر نہیں بیٹھتے نشانے پر

    کشاں کشاں جو کماں سے تری نکلتے ہیں

    سمجھ گئے تھے نہ پگھلے تو ٹوٹ جائیں گے

    وگرنہ برف کے تودے کہیں پگھلتے ہیں

    قدم قدم پہ وہ پھر ٹھوکریں نہیں کھاتے

    شمیمؔ ایک ہی ٹھوکر میں جو سنبھلتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے