وہ لمحہ جس سے رنج زندگی نکھرا ہوا سا
وہ لمحہ جس سے رنج زندگی نکھرا ہوا سا
کبھی ٹھہرا ہوا ہے تو کبھی گزرا ہوا سا
بہا کر لے گیا سیلاب میں جو رات کیا کیا
وہ دریا لگ رہا ہے دن میں کچھ اترا ہوا سا
مری پہچان وہ پوچھے تو کیسے میں بتاؤں
میں اپنے آپ میں سمٹا ہوں پر بکھرا ہوا سا
کہیں بے رنگ سی تصویر ہے کیوں اے مصور
کہیں تصویر کا ہر نقش ہے ابھرا ہوا سا
یقیناً دیر تک تم کو ہی دیکھا ہوگا اس نے
تبھی تو آج درپن بھی ہے کچھ سنورا ہوا سا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.