وہ لمحہ مجھ کو ششدر کر گیا تھا
وہ لمحہ مجھ کو ششدر کر گیا تھا
مرے اندر بھی لاوا بھر گیا تھا
ہے دونوں سمت ویرانی کا عالم
اسی رستے سے وہ لشکر گیا تھا
گزاری تھی بھنور میں اس نے لیکن
وہ مانجھی ساحلوں سے ڈر گیا تھا
قلندر مطمئن تھا جھونپڑے میں
عبث اس کے لیے محضر گیا تھا
نہ جانے کیسی آہٹ تھی فضا میں
وہ دن ڈھلتے ہی اپنے گھر گیا تھا
ابھی تک بام و در ہیں پھول جیسے
مرے گھر بھی وہ خوش منظر گیا تھا
ستارے با ادب ٹھہرے ہوئے تھے
خلا میں ایک خوش پیکر گیا تھا
ادھر آنکھوں میں میری دھول ٹھہری
ادھر شبنم سے منظر بھر گیا تھا
مگر تشنہ لبی ٹھہری مقدر
ندی کے پاس بھی عنبرؔ گیا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.