وہ لمس لمس میں پیدا زبان کر دے گا
وہ لمس لمس میں پیدا زبان کر دے گا
خموش رہ کے بھی خود کو بیان کر دے گا
وہ اپنی ذات میں رکھتا ہے کیمیا ایسی
جو سنگ دل ہے اسے مہربان کر دے گا
اسے کمال فن گفتگو میں ہے ایسا
ذرا سی دیر میں سچ کو گمان کر دے گا
مجھے خبر ہے چھپا لے گا سازشیں اپنی
ہٹا کے خود کو مجھے درمیان کر دے گا
عجب نہیں کہ مجھے سب سے منقطع کر کے
خود اپنی سمت ہی وہ میرا دھیان کر دے گا
اگر بڑھاتا رہا جسم میں تپش یوں ہی
جلا کے میرے لہو کو دخان کر دے گا
وہ رفتہ رفتہ اگر دل پہ ہو گیا قابض
تو پھر نہ سوچنا خالی مکان کر دے گا
کبھی جو موج میں آیا تو دیکھنا اس کو
مرے ہی ہاتھ میں اپنی کمان کر دے گا
بدن ہے اس کا کسی حسن کی لغت عاطرؔ
غلط پڑھا تو تلفظ بیان کر دے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.