وہ لذتوں پہ لذتیں پائی ہیں دید کی
وہ لذتوں پہ لذتیں پائی ہیں دید کی
بے کیف ہو کے رہ گئیں سب خوشیاں عید کی
شکوہ دراز دستیٔ دل کا بجا مگر
آپ ہی کے التفات نے مٹی پلید کی
یارو خدا کے واسطے آنکھیں کھلی رکھو
حسرت ہے بعد مرگ بھی پھر ان کے دید کی
عاجزؔ وظیفہ پڑھتے ہیں ام حسین کا
کرتا کوئی ہے یاد جہاں میں یزید کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.