Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ لوگ بھی کیسے لوگ ہیں جو کوئی بات فضول نہیں کرتے

اسعد بدایونی

وہ لوگ بھی کیسے لوگ ہیں جو کوئی بات فضول نہیں کرتے

اسعد بدایونی

MORE BYاسعد بدایونی

    وہ لوگ بھی کیسے لوگ ہیں جو کوئی بات فضول نہیں کرتے

    یہ سارے قصے جھوٹے ہیں ہم ان کو قبول نہیں کرتے

    تمہیں علم نہیں ہے یقین کرو میں قریب سے جانتا ہوں ان کو

    کچھ سوداگر ایسے بھی ہیں جو قرض وصول نہیں کرتے

    میں پتھر لے کر بیٹھا ہوں اور اس بستی کے دانا اب

    کیوں کار شیشہ گری کر کے مجھ کو مشغول نہیں کرتے

    کسی رن میں ساتھ حسین کا دیں کس نہر سے پانی لے آئیں

    اس شہر کے سارے نوحہ گر کوئی ایسی بھول نہیں کرتے

    مرے نام کے حرف چمکتے ہیں لیکن یہ چمک ہے شعلوں کی

    میں ایک ایسی سچائی ہوں جسے لوگ قبول نہیں کرتے

    مجھے بھول کے نادم مت ہونا اے اگلی نسلوں کے بچو

    ہاں اپنے بزرگوں کا ماتم کبھی تازہ پھول نہیں کرتے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Asad Badayuni (Pg. 145)
    • Author : Asad Badayuni
    • مطبع : National Council for Promotion of Urdu language-NCPUL (2008)
    • اشاعت : 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے