وہ ماہتاب بھی خوشبو سے بھر گیا ہوگا
وہ ماہتاب بھی خوشبو سے بھر گیا ہوگا
جو چاندنی نے تری زلف کو چھوا ہوگا
ترے لبوں سے جو نکلا تھا اک تبسم سا
مرے لیے تو وہی گیت بن گیا ہوگا
لکھا ہے آج ترا نام میں نے کاغذ پر
یہ میرا لفظ بھی اترا کے چل رہا ہوگا
مری پلک پہ ہے احساس جیسے مخمل سا
تمہارا خواب اسے چھو کے چل دیا ہوگا
مجھے یقین ہے تیرے ہی سرخ گالوں نے
دھنک کو شوخ سا یہ رنگ دے دیا ہوگا
جو دیکھتا ہے ترا حسن روز چھپ چھپ کر
اس آئنے کو بھی تو عشق ہو گیا ہوگا
- کتاب : میں اردو بولوں(شعری مجموعہ) (Pg. 142)
- Author : اجئے سحاب
- مطبع : اردو پریس کلب(یو۔پی۔سی) انٹر نیشنل پبلی کیشنز (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.