وہ مد پیالے لنڈھاتے ہی رہے بس
وہ مد پیالے لنڈھاتے ہی رہے بس
ہمیں بے خود بناتے ہی رہے بس
اجالوں سے اندھیرا چھٹ نہ پایا
اجالے جگمگاتے ہی رہے بس
نہ ساتھ اب تک کسی کا دے سکے آہ
یہ رہبر رہ دکھاتے ہی رہے بس
کسی تیرہ مقدر کے نہ کام آئے
ستارے جھلملاتے ہی رہے بس
نہ کر پائے طیور شوق پرواز
پروں کو پھڑپھڑاتے ہی رہے بس
وہ کاشانوں کو خاک آباد کرتے
جو کاشانے مٹاتے ہی رہے بس
جمالؔ ایسا مقدر نے کیا غرق
تدبر تلملاتے ہی رہے بس
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 117)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.