وہ منزل دور لگتی جا رہی ہے
وہ منزل دور لگتی جا رہی ہے
بھلے گاڑی یہ چلتی جا رہی ہے
ہنسا ہوں لذت غم پر بہت میں
مری امید بڑھتی جا رہی ہے
کسی کی بھوک بڑھتی دیکھ کر ہی
ہماری آنکھ مندتی جا رہی ہے
مرے آگے یہ دنیا رو رہی ہے
مری بھی عمر گھٹتی جا رہی ہے
ابھی تک موت سے جھگڑا رہا ہے
وہی محبوب بنتی جا رہی ہے
جہاں سارا یہیں شمشان ہوگا
یہ جو تلوار کھنچتی جا رہی ہے
کہ خالی ہاتھ سے میں کیا کروں گا
یہی مجھ کو کھٹکتی جا رہی ہے
سبھی تیوہار اب ماتم لگیں گے
نئی دیوار بنتی جا رہی ہے
کہو تو قبر میری کھود آئیں
مری بھی نبض رکتی جا رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.