وہ میرے قلب کو چھیدے گا کب گمان میں تھا
وہ میرے قلب کو چھیدے گا کب گمان میں تھا
جو ایک تیر مرے دوست کی کمان میں تھا
وہ زیر سایۂ الطاف باغبان میں تھا
جو آشیانہ زد برق بے امان میں تھا
فگار لے سے ہوا میری سینۂ نے بھی
نفس نفس تری چاہت کا امتحان میں تھا
یہ معجزہ تھا یقیناً تری محبت کا
جو اوج فکر و تخیل مرے بیان میں تھا
وہ جس نے دھوپ کی پرچھائیں تک نہیں دابی
اسے سمجھتے ہو ہر لمحہ سائبان میں تھا
مخالفوں کو بھی اپنا بنا لیا تو نے
عجیب طرح کا جادو تری زبان میں تھا
نیاز عشق نے آخر اٹھا دیا آتشؔ
وہ ایک پردہ سا حائل جو درمیان میں تھا
- کتاب : Jada-e-manzil (Pg. 15)
- Author : Atish Bahawalpuri
- مطبع : Nirali Duniya Publications (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.