وہ میرے شیشۂ دل پر خراش چھوڑ گیا
وہ میرے شیشۂ دل پر خراش چھوڑ گیا
دیار روح میں اک ارتعاش چھوڑ گیا
قدم قدم پہ ہوا جب منافقت کا شکار
تو اپنے شہر کی وہ بود و باش چھوڑ گیا
وہاں سے منزل عرفان ذات دور نہ تھی
وہ جس مقام پہ اس کی تلاش چھوڑ گیا
وہ شخص آپ ہی قاتل تھا آپ ہی مقتول
جہاں جہاں بھی گیا اپنی لاش چھوڑ گیا
کمال درجہ تھا اس میں شعور تیشہ گری
مرے وجود کو وہ پاش پاش چھوڑ گیا
تھا اس کے دست ہنر میں بھی آذری کا کمال
مگر وہ اپنا ہی بت ناتراش چھوڑ گیا
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 305)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.