وہ میرے وجود کا صلہ ہے
وہ میرے وجود کا صلہ ہے
یا روح کے واسطے ردا ہے
کس دل سے لہو کی فصل بوئیں
جب خون ہی خون سے جدا ہے
ہر شخص ہے دشمنوں کی زد پر
اب مجھ سا کوئی کہاں رہا ہے
ہر سمت اداسیاں ملی ہیں
حالات سے بس یہی گلہ ہے
چہرے پہ مسرتیں سجائے
جو بھی غموں میں پل رہا ہے
منظرؔ اسے جانتا میں کیسے
جو مجھ کو کبھی نہیں ملا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.