وہ میری سوچ میں سانسو میں میری باتوں میں
وہ میری سوچ میں سانسو میں میری باتوں میں
وہ ایک وقت میں پہنچا کئی براتوں میں
کسی بدن میں کئی بلب ہو گئے روشن
بڑی عجیب سی بجلی تھی میرے ہاتھوں میں
اے جنوری تو کسی سے یہ بات مت کہنا
کوئی ملا تھا دسمبر کی سرد راتوں میں
گری تھی اوس مرے دل کے جلتے پتے پر
محبتوں کی وہ ٹھنڈک تھی اس کی باتوں میں
سفید ساڑی میں دیکھا تھا میں نے چاند کوئی
اسی کو ڈھونڈھتا رہتا ہوں کالی راتوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.