وہ مرا کیوں نہ ہم سفر نکلا
خواب اور اتنا مختصر نکلا
ساری دنیا کو ہو گیا معلوم
بس وہی ایک بے خبر نکلا
ایک چہرہ رہا نظر میں مری
چھوڑ کر وہ مجھے کدھر نکلا
ایک دروازہ بند اندر سے
اور کھڑکی سے ایک سر نکلا
سر اٹھایا تو آسمان تھا بس
سر جھکایا تو میرا گھر نکلا
آنا ہوتا تو آ گئے ہوتے
رات کا اب تو اک پہر نکلا
اب بتا لوٹ کر کہاں جاؤں
یہ نگر بھی وہی نگر نکلا
یہ ضرورت کہاں پہ لے آئی
ہر سفر میں نیا سفر نکلا
خون تھوکا تو کیا ہوا حاصل
یہ ہنر بھی تو بے ہنر نکلا
ہم نے جو راستہ چنا تھا سمیرؔ
کوئی رستہ نہ پھر ادھر نکلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.