وہ مرے شانہ بہ شانہ بھی تو ہو سکتا ہے
وہ مرے شانہ بہ شانہ بھی تو ہو سکتا ہے
یہ سفر میرا سہانا بھی تو ہو سکتا ہے
یہ ضروری تو نہیں قصد سفر منزل ہو
مدعا خاک اڑانا بھی تو ہو سکتا ہے
اتنی شدت سے نہ کر یاد مرے دل اس کو
کہ ابھی اس کو بھلانا بھی تو ہو سکتا ہے
جنگ میں سب کہاں شمشیر زنی کرتے ہیں
کام لاشوں کو اٹھانا بھی تو ہو سکتا ہے
اس میں کچھ آیتیں دوزخ کی بھی شامل کر لو
بعض لوگوں کو ڈرانا بھی تو ہو سکتا ہے
دل کو زخموں سے ذرا اور سجا لو عباسؔ
یہ اسے جا کہ دکھانا بھی تو ہو سکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.