Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ مری چاہت نہ وہ ان کی ادائیں رہ گئیں

امتیاز ندیم

وہ مری چاہت نہ وہ ان کی ادائیں رہ گئیں

امتیاز ندیم

MORE BYامتیاز ندیم

    وہ مری چاہت نہ وہ ان کی ادائیں رہ گئیں

    ذہن میں کچھ خوب صورت کلپنائیں رہ گئیں

    جس قدر فانوس تھے نذر حوادث ہو گئے

    اب چراغوں کی حفاظت میں ہوائیں رہ گئیں

    اپنی بربادی کا افسانہ سنانے کے لئے

    چند سوکھی ڈالیاں کچھ فاختائیں رہ گئیں

    چشم و ابرو عارض و لب عشوہ و ناز و ادا

    اک مرے دل کے لئے ساری بلائیں رہ گئیں

    مال و زر تو بھائیوں نے کر لئے تقسیم سب

    میرے حصے میں فقط ماں کی دعائیں رہ گئیں

    ٹوٹتے جاتے ہیں رشتے دھرم اور وشواس کے

    بس نمائش کے لئے اب آستھائیں رہ گئیں

    لائق اعزاز گردانے گئے اہل جفا

    سرد بستے میں مری ساری وفائیں رہ گئیں

    کون سنتا ہے یہاں حرف بصیرت اے ندیمؔ

    دل کی باتیں ہو کے گنبد کی صدائیں رہ گئیں

    مأخذ :
    • کتاب : سراب دشت امکاں(غزلیات) (Pg. 67)
    • Author : ڈاکٹر امتیاز ندیم
    • مطبع : مکتبہ نعیمہ صدر بازار(مئو ناتھ بھنجن) (2020)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے