Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ مری روح کو زخموں کے حوالے کر کے

شہاب الدین شاہ قنوجی

وہ مری روح کو زخموں کے حوالے کر کے

شہاب الدین شاہ قنوجی

MORE BYشہاب الدین شاہ قنوجی

    وہ مری روح کو زخموں کے حوالے کر کے

    جا رہے ہیں مرے احساس میں چھالے کر کے

    کل تھے محبوب مگر ساتھ تھے کیا یہ کم تھا

    ہم نے دل کھو دیا تنہائی میں نالے کر کے

    تیری یادوں نے پریشان کیا تھا اتنا

    تیری تصویر کو دیکھا ہے اجالے کر کے

    میری تقدیر میں بن واس لکھا تھا لیکن

    آیا پردیس اسے ماں کے حوالے کر کے

    ایک انسان کی آمد کا یہی معجزہ ہے

    دے گیا ہم کو وہ صدیوں کے اجالے کر کے

    سونے سونے سے ہیں منظر کئی صدیوں سے یہاں

    زندگی کیسے جیوں جان کے لالے کر کے

    گھر کی دیواروں میں ہم قید رہیں گے کب تک

    جا بہ جا مکڑی کے ہر سمت یوں جالے کر کے

    دیپ امید کا روشن ہے مرے دل میں ابھی

    لوٹ آؤ گے کبھی آپ اجالے کر کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے