وہ مٹی کا ستارہ ہے ہمارا
تیمم پر گزارہ ہے ہمارا
سخن کا حسن بڑھ جاتا ہے اس سے
خموشی استعارہ ہے ہمارا
ادھر کوئی محبت سے نہ دیکھے
یہی اک دل بچارہ ہے ہمارا
ہمیں زندہ کیا جائے تو اس پر
وہی دعویٰ دوبارہ ہے ہمارا
کسی کی دخل اندازی نہیں ہے
یہ عشق ایسا ادارہ ہے ہمارا
کئی فرعون ہیں ہم عصر اپنے
سمجھ لیجے اشارہ ہے ہمارا
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 36)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.