وہ مزاج دل کے بدل گئے کہ وہ کاروبار نہیں رہا
وہ مزاج دل کے بدل گئے کہ وہ کاروبار نہیں رہا
مری جان تیرے فراق میں کوئی سوگوار نہیں رہا
تری آرزو کہیں کھو گئی مری جستجوئے فضول میں
مجھے عین وقت وصال میں ترا انتظار نہیں رہا
نہ خرد رہی نہ جنوں بچا دل پر غرور یہ کیا ہوا
تجھے اپنے آپ پہ خود بھی اب ذرا اعتبار نہیں ہے
دم اولیں کے وہ سلسلے وہ تمام کار جہاں مرے
رہے ناتمام کہ راہ میں دم مستعار نہیں رہا
تری بزم جو یہ سجی نئی یہاں سارا حسن ہے اجنبی
کوئی چشم اب نہیں سرمگیں کوئی گلعذار نہیں رہا
یہاں معبدوں کے ہجوم میں نہ بچا ہے کوئی بھی مے کدہ
کسے شہر میں کہیں ہم نوا کوئی بادہ خوار نہیں رہا
- کتاب : Khama-e-Mani (Pg. 62)
- Author : Sulaiman Ahmad Mani
- مطبع : Noor Printing Agency Suiwalan (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.