وہ مجھ کو دیکھ نہ پائے میں مستقل دیکھوں (ردیف .. ی)
وہ مجھ کو دیکھ نہ پائے میں مستقل دیکھوں
ستارہ جیسے کوئی دور جگمگائے کبھی
بنوں میں لہر کبھی اور وہ میرا ساحل ہو
میں اس کو ڈھونڈنے جاؤں وہ مجھ کو پائے کبھی
غبار راہ کی وحشت ہوا پہ لکھی تھی
مگر یہ لوگ وہ تحریر پڑھ نہ پائے کبھی
تمہارے شہر سے عزت جنوں کی جاتی ہے
گھروں پہ شیشے لگاؤ کہ سنگ آئے کبھی
یہی دعا ہے مری بس کہ میرے رب عظیم
گیا ہے اب جو مسافر تو لوٹ آئے کبھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.