وہ مجھ پہ ترس کھائیں یہ قسمت ہی نہیں ہے
وہ مجھ پہ ترس کھائیں یہ قسمت ہی نہیں ہے
میں شکوہ کروں یہ مری فطرت ہی نہیں ہے
انجان بنے بیٹھے ہیں وہ بزم میں ایسے
جیسے کہ کسی سے انہیں نسبت ہی نہیں ہے
نکلا بھی قفس سے تو نہ پہنچوں گا چمن تک
مجبور ہوں پرواز کی طاقت ہی نہیں ہے
اے کاش ترا قرب جو ہو جائے میسر
پھر مجھ کو کسی شے کی ضرورت ہی نہیں ہے
فیاضؔ فقط اپنے مقدر سے گلہ ہے
ان سے تو مجھے کوئی شکایت ہی نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.