Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ مجھے سوز تمنا کی تپش سمجھا گیا

حنیف اخگر

وہ مجھے سوز تمنا کی تپش سمجھا گیا

حنیف اخگر

MORE BYحنیف اخگر

    وہ مجھے سوز تمنا کی تپش سمجھا گیا

    موم کا پیکر سمجھ کر دھوپ میں ٹھہرا گیا

    اس کی بزم گل ہیں اپنے خانۂ ویراں کی سمت

    میں مثال ابر آیا صورت صحرا گیا

    تھا امیر شہر گر اپنی جگہ برحق تو پھر

    آئینہ جب سامنے آیا تو کیوں گھبرا گیا

    اب کوئی سفاک دنیا کے غموں کا غم نہیں

    ہم کو تیرا غم سمجھنے کا سلیقہ آ گیا

    کس سے دیکھا جائے گا اس کا جمال نو بہ نو

    ایک جلوہ ہی نگاہ شوق کو پتھرا گیا

    بازئ دل ہم نے یوں کھیلی بساط دہر پر

    شہہ پہ شہہ پڑتی رہی ہر شہہ پہ اک مہرہ گیا

    چڑھتے سورج کے پجاری کل کے سورج کو نہ بھول

    وہ بھی سورج تھا یوں ہی نکلا چڑھا اترا گیا

    اب نہ وہ مشتاق نظریں ہیں نہ وہ بیتاب دل

    بے محابا آئے سانسوں کا وہ پہرا گیا

    کچھ عجب تھا تیری بزم ناز میں اخگرؔ کا حال

    آج اس کو دیر تک کچھ سوچتا دیکھا گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے